You must sign in Login/Signup

New student? Register here

An important facility for 12th class students preparing for short questions urdu 12th class chapter 31 of BISE. Get hundreds of questions to prepare and get better marks in 12th urdu
Generic placeholder image

0

Our database contains a total of 0 questions for urdu Short Questions. You’ll prepare using this huge databank.

Question: 1
مشکل الفاظ کے معنی تحریر کریں.
Answer: 1
1-10
درکار: ضرورت - ڈل کو تھیرا دے: دل کو سکون بخشے- درد دل : عشق کی وجہ سے دل میں پیدا ہونے والال میٹھا اورفرحت بخش درد.
Question: 2
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 : ازل سے اپنا مقصود طلب ہے کون اے تابش کہ پائے جستجو شرمندہ منزل نہیں ہوتا
Answer: 2
2-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : ازل ہیس سےا نسان چاہت اور طلب کا بڑا محور رہا ہے کوئی ایسی زات رہی ہے کہ اسے پانے کے لیے انسان جستجو ار رنگ ودو میں لگا ہوا ہے. لیکن یہ منزل آسانی سے سر نہیں ہوتی. شایہ یہ کوئی بہت ہ بلند پای ہستی ہے جس تک رسائی کے یے عمر بھر کی رکاوٹیں بھی کامیاب نہیں ہوتیں. خیال رہے کہ انسان دنیا کا بڑے سے بڑا مقصد بھی تک گو ددو کے زریعے حآصل کرلیتا ہے. وہ ماؤنٹ ایورسٹ تک پہنچ گیا. زمین کی تہوں سے قیمتی معدنیات نکال لیں گکر یہ معرکہ سر نہ کرسکا.
Question: 3
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 - سکوں درکار ہے لیکن سکوں حاصل نہیں ہوتا زرا جو دل کو ٹھیرا دے وہ درد دل نہیں ہوتا
Answer: 3
3-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : انسان ازل سے سکوں کا متلاشی ہے - روح کی تشنگی بجھانے اور زہنی سکون کے لیے انسان نے ماضی میں بہت پاپڑ بیلے اورآج بھی وہ اسی تک و دعر میں لگا ہوا ہے. شاعر سوچتا ہے اور غور کرتا ہے کہ وہ کیا چیز ہوسکتی ہے جو بے چین دل کی بےقراری کو سکن سے آشنا کردے. اس کا اضطراب ختم ہو اوروہ ایک جگہ ٹھہرے جائے پر سکون ہوجائے. شاعر کہتا ہے کہ دولت سے شہرت سے دنیاداین کے طور طریقوں سے تو سکن دل نہیں مل سکتا. تابش صاحب فرماتے ہیں کہ درد مندی اور دل سوزی ہی قلب مظنر کو سکون بخش سکتی ہے . افسوس ہے کہ :درد دل" یعنی درد مندی و دل سودی کے جذبے سے انسان محروم ہے اس لیے بے چین ہے.
Question: 4
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1: تماشا سوز ہے ہر جلوہ انداز یکتائی تمہیں تم ہو، کوئی پردہ بھی اب حائل نہیں ہوتا
Answer: 4
4-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : عشق میں توحید کوئی نئی بات نہیں کیوں کہ ایک وقت میں ایک ہی محبوب مرکز نگاہ ہوتا ہے. اگر ایسا نہیں تو پھر یہ بوالہوسی ہے. عشق نہیں. شاعر نے عشق حقیقی کے اسی پہلو کی طرف اشارہ کیا ہےکہ تیری وحدانیت کے تصور نے باق تمام جلووں کو راکھ کردیا ہے. اگر تیرا نظارہ نہیں تو پھر دیگر جلوؤں کا وجود اوعر عدم وجود برابر ہے. شاعر نے یہان اس طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اب اسے وہ مقام حاصل ہے کہ مجھ میں اور میرے محبوب حقیقی میں کوئی پردہ باقی نہی رہا.
Question: 5
مشکل الفاظ کے معنی تحریر کریں.
Answer: 5
5-10
درکار: ضرورت - ڈل کو تھیرا دے: دل کو سکون بخشے- درد دل : عشق کی وجہ سے دل میں پیدا ہونے والال میٹھا اورفرحت بخش درد.
Question: 6
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 : ہمیں ہنگامہ آرا تھے مگر ہم جب سے ڈوبے ہیں کہیں طوفان نہیں اٹھتا، کہیں ساحل نہیں ہوتا
Answer: 6
6-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : انسان کی سوچ کا اندازہ یہ ہوتا ہے کہ ہمارا دور ہمارا عہد ، ہمارا گزشتہ کل آج سے بہتر تھا. ہم نے بڑے بڑے کارہائے نمایاں انجام دہیے اور ہماری خاموشی یا عمر ڈھ جانے کے بعد اب کچھ نہیں ہوریا . یعنی انسان کو اپنا سب کچھ اچھا لگتا ہے شاعرنے اسی انداش گکر کی ترجمانی کی ہے البتہ زرا شاعرانہ تعلی سے بھی کام لیا ہے.
Question: 7
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 : رہا اک اک قدم پاس آداب طلب ورنہ وہاں ہم تھے جہاں پانا ترا مشکل نہیں ہوتا
Answer: 7
7-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : ہر انسان کے سامنے کچھ مقاصد ہوتے ہیں منزل ہوتی ہے. اور وہ اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے تگ و دو کرتا ہے حصول تعلیم کے سامنے کچھ مقاصد ہوتے ہیں ، ملازمت ، کاروبار، کھیل، ٹھیکے داری، غرض بیسیوں کام اور مصروفیات اور منزلیں ہیں. مگر منزل کوئی بھی ہو اس تک پہنچنے کے آدب و آداب اور اصول و ضوابط مقرر ہیں. اییسی چیز کو شاعر نے آداب طلب کہا ہے.
Question: 8
مشکل الفاظ کے معنی تحریر کریں.
Answer: 8
8-10
جلوہ صد رنگ: قسم قسم کے نظارے- اشک خون: خون کے آنسو- چشم شوق: نظارے کے تمنا کرنے والی آنکھ
Question: 9
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 : کبھی ہر جلوہ صد رنگ حاصل تھا نگاہوں کو اب اشک خوں بھی چشم شوق کو حاصل نہیں ہوتا
Answer: 9
9-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : ایک زمانہ تھا کہ آنکھ حسن و دلکشی کے قسم قسم کے جولے دیکھتی تھی. یہ جلوے محبوب کے بھی ہوسکتے ہیں قدرتی مناظر کے بھی اور شاعر کی پسندیدہ کسی اور شے کے بھی، بہر حال یہ نظارے دل کی خوشی کا باعث بنتے تھے. شاعر کے لیے یہ صورت حال ایک عمت غیر مترقبہ تھی. صورت حال کی اصل تبدیلی کے بہت سے اسباب ہوسکتے ہین. یہ کہ محبوب کی بے رخی عاشق زار کو بے طرح تڑپاتی ہے وہ محبوب کے انتظار اور فراق میں رو رو کر آنکھیں سفید کرلیتا ہے. اور جب آنسو خشک ہوجاتے ہیں تو وہ خون کے آنسو روتا ہے
Question: 10
درج زیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی تحریر کریں. غزل نمبر -1 - ہر ایک کار تمنا پر یہ مجبوری یہ مختاری مجھے آساں نہیں ہوتا ، تجھے مشکل نہیں ہوتا
Answer: 10
10-10
شاعر : تابش دہلوی تشریح : عاشو ہمیشہ وصل کا طلب گار رہتا ہے. اور اس کے لیے وہ محنت کش محبوب ہوتا ہے. مگر محبوب عاشق زار کی التجاؤں ، انتطار اور تمناوں سب کو ٹھکڑادیتا ہے. محبوب کی یہ سنگ دلی اور ستم گری دکھی دل کو اور زیادہ تڑپا دیتی ہے. اور اس کی آتش شوق کو بھی مزید بڑھ کاتی ہے مگر یہ مشکل آساں نہیں ہوپاتی. شاعر ایسی ہی صورت سے دو چار ہے اور کہہ رہا ہے کہ ہماری ہر آرزو اور تمنا ناکام ہوچکیہے اور ہم مجبوری کی زندگی بسر کررہے ہیں.