You must sign in Login/Signup

New student? Register here

An important facility for 12th class students preparing for short questions urdu 12th class chapter 5 of BISE. Get hundreds of questions to prepare and get better marks in 12th urdu
Generic placeholder image

0

Our database contains a total of 0 questions for urdu Short Questions. You’ll prepare using this huge databank.

Question: 1
سبق اکبری کی حماقتیں کا تعارف و پس منظر بیان کریں.
Answer: 1
1-11
مولوی نذیر احمد 1836 میں ضلع بجنور ایک گاؤن رہیڑ میں پیدا ہوئے. ان کی عملی زندگی کا آغاز ایک مدرس کی حیثتی سے ہوا لیکن اپی خدا دازہانت اور ان تھک کوششوں سے ترقی کرکے بہت جلد ڈپٹی انسپکڑ مدارس مقررہ ہوئے. اس دوران میں انھوں نے اپنے شوق سے انگریزی زبان سیکھی اور اس میں اتتنی استعادا پیدا کرلی کہ انڈین پینل کود کا ترجمہ تعزیرات ہند کے نام سے کیا جو بہت مقبول ہوا- اسی خدمت کے صلے مین آپ کوتحصیل دار مقرری کیا گیا پھر ڈپٹی کلکٹر ہوگئے.
Question: 2
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں-
Answer: 2
2-11
اقتباس: اکبری کو نانی کے لاڈ پیار نے.................... ہاتھ کان سے ننگی رہ گئی".
Question: 3
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں- " اکبری کو نانی کے لاڈ پیار نے............ ہاتھ کان سے ننگی رہ گئی".
Answer: 3
3-11
سیاق و سباق: اکبری بد سلیقہ ، اکھڑ، مزاج اور نادان کڑکی تھی. ایک کٹنی حجن نے اسے یوں شیشے میں اتارا کہ اس کے بہکاوے میں آگئی. سستی چیزوں کی لالچ اور تعویز گنڈے کے چکر میں سارا زیور اجلوانے کے لیےحجن کو دے دیا جو زیور سمیٹ اور نوکرانی زلفن کو جل دے کر رفوچکر ہوگئی- اکبری کے خاوند محمد عاقل نے بھی سستی چیزیں دیکھ کر کچھ حوصلہ افزائی کی تھی مگر حن کے زیور لوٹ لے جانے پر میاں بیوی دونوں میں خوب تو تکار ہوئی. محلے میں بدنامی بھی ہوئی- بعد پتا چلا کہ حجن کچھ اور لوگوں کو بھی جل دے گئی ہے. تھانے میں اطلاع دی گئی مگر کٹنی ہاتھ نہ آئی- اب جو کپڑوں کی ضرورت پڑی تو اکبری کی بدسلیقگتگی سامے آئی. کچھ کپڑوں کو دیمک چاٹ چکی تھی. اور کچھ چوہوں نے کاٹ ڈالے تھے کوئی کپڑا بھی تو سلامات نہ بچھا تھا.
Question: 4
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں-
Answer: 4
4-11
سبق کی تشریح :اکبری کےخاوند کو نہایت بردبار سمچھ دار اور معاملہ فہم بتایا گیا ہے - لیکن جب اکبری اسے حجن سے خرید کی گئی بعض اشیا کوہ طور کا سرمہ، ناد علی، فیروزے کی انگوٹھ اور خاص لاہور کا بنا ہوا چوڑا چکلا ، گلابتوں کی لچھے دار ہڑوں والا ازار بند دکھایا. یہ سب اس نے نہایت سستے داموں حاصل کیے تھے.حجن نے بتارکھا تھا کہ محلے میں ایک بیگم صاحب رہتی ہیں جو اب غریب ہوگئی ہیں اور گھر کا مال اسباب بیچ کر گزارا کرتی ہیں اور وہ یہ چیزیں اس سے خرید کرلاتئ بجائے اس کے محمد عاقل ان سستی چیزوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتا یا اکبری کو کٹنی سے ملنے سے منع کردیتا، الٹا وہ بھی سستا مال دیکھ کر لالچ میں آگیا. اس لالچ کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ نہایت بری بلا ہے، اول اول اس میں کوئی ظاہری فائدہ چھپا ہوتا ہے لیکن اس کے بعد کے اثرات اور نقصانات نہایت دورس ہوتے ہیں. تاریخ گواہ سے کہ بڑا سے بڑا آدمی جب بھی لالچ میں پڑ کے کوئی فیصلہ کر بیٹھا تو وہ کوڑیوں کا ہوگیا. بڑے بڑے سپہ سلاروں نے اسی طمع کی بناپر جیتی ہوئی جنگیں ہاردیں. انسان تو انسان جنگلی جانور اور چرند پرند حتیٰ کہ دریا میں تیرنے والی مچھلی بھی جب کبھی دانے یا چارے کے لالچ میں آجائے تو جال میں پھنس جاتی ہے پھر یہ یا تو انسانی خوراک کا حصہ بن جاتے ہیں یا ساری عمر کسی پنجرے یا قید خانے میں گزارنا پڑجاتی ہے.
Question: 5
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں- "اکبری کو نانی کے لاڈ پیار نے.................... ہاتھ کان سے ننگی رہ گئی".
Answer: 5
5-11
تشریح: اکبری جوکہ تحصیل دار کی بیٹی اور رئیس لاہور کے مختار مولوی محمد فاضل کی بڑی بہو تھی، نہایت ناز و نعم میں پلی تھی. وہ زیادہ تر چونکہ ننھیال میں رہتی تھی. اس لیے ننھیال کے چاؤ چونچلوں اور بالخصوص نانی کی روائتی لاڈ پیار نے اس کا دماغ کافی حد تک خراب کررکھا تھا. وہ نہ کسی کی بات سنتی تھی نہ کہنا مانتی تھی. ہر بات میں مرضی برتنے کی عادت ایک مرض کی صورت اختیار کر چکی تھی. اسی مرضی اور ہٹ دھرمی کی عادت نے اسے ہمیشہ کسی نہ کسی آفت میں مبتلا کیے رکھا. بلکہ اس کی عادات بد اور غیر زمہ دارانہ حرکات نے بعض اوقات خاندان بھر کو زلیل و رسوا کیا.
Question: 6
اکبری اور حماقتیں کا خلاصہ بیان کریں.
Answer: 6
6-11
خلاصہ: اکبری ایک بد سلیقہ اور نادان لڑکی تھی جو سسرال والوں سے لڑ جھگڑکر خاوند کے ساتھ اکیلے گھر میں رہنے لگی. انھی دنوں شہر میںکسی مکار اور تھگ عورت کی آمد کا شور مچھا ہواتھا. جہو بہانے بہانے سے گھروں میں داخل ہوکر سادہ لوح گھریلو خواتین کو لوٹ لیتی تھی.
Question: 7
سبق اکبری کی حماقتیں کا مرکزی خیال بیان کریں.
Answer: 7
7-11
کم فہم گھریلو خواتین کی حماقت طمع ، حد سے بڑھی ہوئی ہٹ دھرمی اور من مانی بعض اوقات ہنستے بستے گھروں کو برباد کرکے رکھ دیتی ہے.
Question: 8
مشکل الفاظ کے معنی تحریر کریں-
Answer: 8
8-11
بالفعل: اس وقت ، موجودہ حالت میں - جزو کل: چھوٹی بڑی تما باتیں -ا ی پہر کامل :مکمل ایک پہر، تین گھنٹے- موم گروں کا چھتہ: ای محلے نام جہاں موم بنانے والے رہتے تھے. اگرے: بھارت کا شہر آگرہ جو تاج محل کی وجہ سے مشہور ہے. معالجہ : علاج-ریشمی ازار بند: ریشم کا بنا ہوا کمر بند، پنجابی میں اسے نالا کہتے ہیں. بکاؤ: بکے آیا ہے- اسباب: سامان، گھر کی اشیا، استعمال کی چیزیں-لوٹ گوگئی: ریجھ گئی، بے قرار ہوگئی. شبہ کرنا: شک کرنا- کلاوہ : کچا سوت ، ریشم یا سوت کے ڈوروں کا لچا- گنڈا: تعویز ، دم کیا ہوا - بھوپال : ہندوستان کی ایک ریاست کانام ، جس کے دارالحکومت کا نام بھی بھوپال تھا. نالکی: امیر خواتین کے لیے بنوائی گئی اور ہوا دار پالکی.
Question: 9
اکبری کی حماقتیں کی مشکل الفاظ کے معنی تحریرکریں.
Answer: 9
9-11
کٹنی: مکار عورت ، جھانسا دینے والی- وارد تھی: آچکی تھی، موجودہ تھی- غل : شور ، چرچا- مزاج دار: اکھڑ ، مرضی کی مالک ، خاص طرح کا مزاج رکھنے والی- جلد گھل مل جانا: ہر ایک سے جلد بے تکلف ہوجاتا، آج کل کی اسظلاح میں کہتے ہیں. حجن : حاجن، حج کرکے آنے والی، تبرکات: برکت والی مقدس اشیا- صد ہا: سیکڑؤں ، بے شمار- خاک شفا: ایسی خاک جو کسی مقدس یا متبر مزار یادگار سے لی جائے- زمزی: آب زم زم رکھنے کا برتن، اس کا دوسار معنی بھی ہے اور وہ ہے گلے کا ایک زیور، جو سینے سے اوپر لٹکا رہتا ہے. کوہ طور کا سرمہ: طور پہاڑ صحرائے سینا میں واقع ہے.خانہ کعبہ کے غلاف کا ٹکڑا: کعبتہ اللہ کا غلاف ہر سال تبدیل کیا جاتا ہے. عقیق البحر: سرخ رنگ کا قیمتی پتھر، جو سمدر سے نکلتا ہے. ناد علی رضہ : حضرت علی رضہ سے منسوب ایک خاص دعا- پنچ سورہ: قرآن مجید فرقان حمید کی پانچ سورتوں کا الگ سے چھیا ہوا مجموعہ. خاطر داری: تواضع خدمت، احترام- تاڑ لیا: بھانپ لیا، اندازہ لگایا-جلد ڈھب پر چڑھ جائے گا: ترغے یا جھانسے میں اجائے گی.فیروزہ: نیلے اور سبز رنگ کا قیمتی موتی-ریجھ جانا: لٹو ہوجانا، فریفتہ ہوجانا- دل سے جوڑکر: اپنے پاس سے بناکر ، جھوٹ موت- آہ کھینچی: حسرت کا اظہار کیا. اچھی برس رعز نہیں ہوا: زیادہ عرصہ نہیں ہوا.
Question: 10
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں-
Answer: 10
10-11
سیاق و سباق: مولوی نذیر نے اس سبق میں ایک خاص طرح کا کردار پیش کیا ہے. جو اس دور کی جاہل عورتوں کا کردار ہے. اس کا نام اکبری ہے اور اس کے میاں کا نام محمد عاقل ہے- شہر میں ایک فریبی اور مکار عورت کا بھیس بناکے سادہ اور تو ہم پرست لوگوں کو اپنا گرویدہ بناکے لوٹ لیتی ہے. مزاج دار بہو اکبری نے اپنی نوکرانی زلفن کی وساطت سے حجن کو اپنے گھر بلانے اور تبرکات کی زیارت کرائی. بعد ازاں اکبری کو سستی اشیا اور تحائف وغیرہ دیتے، سمندر کا جھوٹ موٹ حال سنانے ، اولاد کےبارے میں پوچھنے اور انکار پر دو لونگیں دیتے ہوئے بھوپال کی بلقیس جہانی بیگم کا خود ساختہ واقع سناتے کا تذکرہ ہے. اس کے ساتھ ہی اکبری کے اپنے خاوند کو سستا ازار بند دکھنانے کا بیان ہے.
Question: 11
سبق اکبری کی حماقتیں کے اقتباسات کی تشریح حوالہ متن ، سیاق و سباق کے حوالے سے تشریح کریں-
Answer: 11
11-11
اقتباس: " طمع ایسی چیز ہے کہ................ حجن کوئی ٹھگنی نہ ہو-"